9 نومبر، 2025، 7:24 PM

نوبل انعام اب امن کا نشان نہیں، اسرائیلی جارحیت کا ترجمان بن گیا، عراقچی

نوبل انعام اب امن کا نشان نہیں، اسرائیلی جارحیت کا ترجمان بن گیا، عراقچی

ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے نوبل امن انعام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انعام ایک ایسی شخصیت کو دیا گیا ہے جو اسرائیلی مظالم اور جنگی جرائم کی حمایت کرتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے نوبل امن انعام 2025 پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انعام ایک ایسی شخصیت کو دیا گیا ہے جو نہ صرف جنگ کی حامی ہے بلکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتانیاہو کی جانب سے فلسطینیوں پر کیے گئے مظالم اور نسل کشی کی حمایت بھی کرتی ہے۔

عراقچی نے مہر خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا یقیناً آپ نے ماریا کورینا ماچادو کا وہ ٹوئٹ دیکھا ہوگا جس میں وہ نتانیاہو سے ٹیلیفون پر رابطہ کرتی ہیں اور مڈل ایسٹ میں اس کے جنگی اقدامات کو امن کی کوشش قرار دے کر مبارکباد دیتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماچادو نے اس گفتگو میں نتانیاہو کے فوجی منصوبوں کی حمایت کی اور ان کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ عراقچی نے نوبل کمیٹی کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ کیسا امن انعام ہے جو جنگ کے حامی کو دیا جاتا ہے۔

عراقچی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ دنیا بھر کے بہت سے لوگوں کے لیے نوبل انعام اب وہ وقار نہیں رکھتا جو کبھی اس کا خاصہ تھا۔ اس انعام کو اکثر غیر مغربی حکومتوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر ان پر جو مغرب کے مفادات کے خلاف سمجھے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اس سال جس شخصیت کو نوبل امن انعام دیا گیا ہے، وہ نہ صرف اپنے ملک کے خلاف جنگ کو ابھارتی ہے بلکہ فلسطین میں نسل کشی اور جنگی جرائم کے مرتکب افراد کی تعریف بھی کرتی ہے۔ یہ سب اس بات کو مزید واضح کرتا ہے کہ نوبل انعام اب امن کا نہیں بلکہ سیاسی مفادات کا آلہ بن چکا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نوبل کمیٹی نے 18 اکتوبر کو ماریا کورینا ماچادو، جو وینزویلا میں حزبِ اختلاف کی رہنما ہیں، کو نوبل امن انعام کا حقدار قرار دیا۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور غزہ میں غاصب اسرائیلی کارروائیوں کی حمایت کی۔ انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کو دہشت گرد قرار دیا اور غاصب اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دیا۔ ماچادو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وینزویلا کے خلاف فوجی مداخلت کے منصوبوں کی بھی حمایت کی۔

News ID 1936386

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha